سرکاری اداروں کی اصلاحات کے عمل تیزی لائی جائے، صاحبزادہ میاں عثمان ذوالفقار

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2020ء) خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کے 

نقصانات ناقابل برداشت ہو چکے ہیں سرکاری کمپنیوں کو زندہ رکھنے پر ملکی دفاع سے زیادہ خرچہ کیا جا رہا ہے۔ پاکستان بزنس فورم کے صدر صاحبزادہ میاں عثمان ذوالفقار نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کے نقصانات مسلسل بڑھ رہے ہیں اور انہیں زندہ رکھنے پر ملکی دفاع سے زیادہ اخراجات کئے جا رہے ہیں جو موجودہ حالات میں ناقابل برداشت ہیں۔

میاں عثمان ذولفقار نے یہاں جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ سرکاری اداروں کی اصلاحات کے عمل تیزی لائی جائی. اس وقت سرکای بینکوں، پی آئی اے، سٹیل ملز، ریلوے، بجلی بنانے اور تقسیم کرنے والی کمپنیوں اور گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں اخراجات بہت زیادہ ہیں۔

سرکاری کمپنیوں میں ضرورت سے بہت زیادہ ملازمین بھرتی کئے گئے ہیں جبکہ کوئی تعمیری یا پیداواری کام نہیں ہو رہا۔

یہ ادارے سالانہ کھربوں روپے کا نقصان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ان اداروں میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں کیں جس سے نقصانات شروع ہو گئے اور اس کے نتیجہ میں حکومت ان اداروں کو اربوں روپے کے بیل آؤٹ پیکج دینے پر مجبور رہتی ہے۔ ان اداروں کے سربراہ بھی سیاسی بنیادوں پر لگائے جاتے رہے ہیں اور وہ ناقابل یقین حد تک بھاری تنخواہیں لینے کے باوجود ادارے کی ترقی کے بجائے اپنی ترقی اور بھرتیاں کرنے میں زیادہ دلچسپی لیتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صرف ٹیکسز سے نہیں چلائی جا سکتی اس کے لئے تمام سفید ہاتھیوں سے جان چھڑانا ہو گی تاکہ قومی خزانہ پر بوجھ کو کم کیا جا سکے۔

Comments

Popular posts from this blog

اسلام آباد میں ڈیڑھ کلومیٹر طویل غیر قانونی گیس پائپ لائن دریافت ہوئی۔

اسٹیٹ بینک نے مختلف بینکوں پر بھاری جرمانہ عائد کردیا